Wednesday, October 7, 2020

آج مریخ زمین سے اتنا قریب ہے کہ اسے دیکھا جا سکتا ہے....

 سنہ 2003 میں مریخ زمین سے 34.8 ملین میل کے فاصلے پر آ گیا تھا جو تقریباً 60 ہزار برس میں قریب ترین فاصلہ تھا

امریکہ کے ادارے ناسا کے مطابق 6 اکتوبر کو مریخ زمین کے اتنا قریب ہوگا کہ اسے رات کی تاریکی میں کسی آلے کے سہارے کے بغیر دیکھا جا سکتا ہے۔

ناسا کے مطابق باہر جائیں اور اوپر دیکھیں اور آپ کو مریخ نظر آنا چاہیے لیکن اس کا انحصار آپ کے مقامی موسم اور روشنی کی صورتحال پر ہوگا۔

ناسا کا کہنا ہے کہ مریخ اور زمین کے قریب آنے کا فلکیاتی عمل ہر دو سال یا تقریباً 26 مہینے میں ایک بار ہوتا ہے۔ لہذا اگلی بار مریخ اور زمین دونوں دسمبر 2022 سے پہلے ایک دوسرے کے اتنے قریب نہیں آئیں گے۔

تاہم قریب آنے کے باوجود زمین سے مریخ کا فاصلہ 38.6 ملین میل ہوگاسنہ 2003 میں مریخ زمین سے 34.8 ملین میل کے فاصلے پر آ گیا تھا جو تقریباً 60 ہزار برس میں قریب ترین فاصلہ تھا۔ اب سنہ 2287 تک یہ دوبارہ زمین کے اتنا قریب نہیں آئے گا۔

اس عمل کو علمِ فلکیات میں 'مارس کلوز اپروچ' کہا جاتا ہے۔ جب بھی مریخ کے زمین کے قریب آنے کا عمل پیش آتا ہے تو اکثر یہ افواہیں پھیل جاتی ہیں کہ مریخ رات میں چاند جتنا بڑا دکھائی دیتا ہے جبکہ یہ سچ نہیں ہے۔

آپ اسے یقینی طور پر ٹیلی سکوپ کی مدد سے دیکھ سکتے ہیں۔ اگر آپ اسے بہتر طریقے سے دیکھنا چاہتے ہیں تو آپ اسے اپنے قریبی تارہ گھر یا فلکیات کے مرکز سے دیکھ سکتے ہیں۔

ہر دو سال بعد ہونے والے اس فلکیاتی عمل کی وجہ سے مریخ پر جانے والا مشن عام طور پر دو سال کے وقفے سے بھیجا جاتا ہے۔

توقع کی جارہی ہے کہ ناسا کا مریخ ’مشن 2020‘ اگلے سال 2021 میں لینڈ کرے گا۔ یہ 30 جولائی 2020 کو لانچ کیا گیا تھا۔

اس سے قبل 'مارس کلوز اپروچ' کا عمل 31 جولائی 2018 کو پیش آیا تھا۔ مئی 2018 میں ناسا نے مریخ مشن کا آغاز کیا تھا۔زمین اور مریخ کے درمیان فاصلے میں یہ تبدیلی کرہ ارض کے بیضوی مدار کی وجہ سے واقع ہوتی ہے۔ دوسرے سیاروں کی کشش ثقل کی وجہ سے سیارے کے مدار میں بار بار تبدیلیاں آتی رہتی ہیں۔

مریخ کو سرخ سیارے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کیونکہ اس کی سطح پر بڑے پیمانے پر آئرن آکسائڈ موجود ہے جس کی وجہ سے وہ سرخ نظر آتا ہےمریخ نظامِ شمسی میں دوسرے نمبر کا سب سے چھوٹا سیارہ ہے۔ زمین کی طرح ہی مریخ پر شمالی اور جنوبی قطب موجود ہیں جو برف سے ڈھکے ہوئے ہیں۔ وہاں کا درجہ حرارت منفی 140 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔

مریخ پر سب سے زیادہ درجہ حرارت 20 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔

مریخ پر دن 25 گھنٹوں سے تھوڑا طویل ہے لیکن وہاں کا سال زمین کے سال سے تقریباً دگنا ہے کیونکہ مریخ کو سورج کے گرد گھومنے میں 687 دن لگتے ہیں


نواز شریف کے خلاف ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس: اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے نواز شریف کی طلبی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم

 اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کو بذریعہ اشتہار طلب کرنے کا حکم دیا ہے۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اشتہار شائع ہونے کے 30 روز کے اندر نواز شریف نے عدالت کے سامنے سرنڈر نہ کیا تو انھیں اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق عدالت نے اشتہار کے اخراجات حکومت کو اٹھانے کی ہدایت کی ہے اور وارنٹس کی تعمیل کے عمل میں شامل تین افسران کے بیانات بطور گواہقلمبند کرنے کے بعد عدالت نے اشتہار جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔


Saturday, October 3, 2020

ﺳﻼﻡ ﺁﺑﺎﺩ ﮐﮯ 3 ﺍﺳﺎﺗﺬﮦ ﮐﺎ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﭨﯿﺴﭧ ﻣﺜﺒﺖ ، ﻣﻠﮏ ﻣﯿﮟ ﻣﺰﯾﺪ 8 ﮨﻼﮐﺘﯿﮟ ﮨﻮﮔﺌﯿﮟ


ﻭﻓﺎﻗﯽ ﺩﺍﺭﺍﻟﺤﮑﻮﻣﺖ ﺍﺳﻼﻡ ﺁﺑﺎﺩ ﮐﮯ ﺗﻌﻠﯿﻤﯽ ﺍﺩﺍﺭﮮ ﻣﯿﮟ 3 ﺍﺳﺎﺗﺬﮦ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﭨﯿﺴﭧ ﻣﺜﺒﺖ ﺁﮔﯿﺎ ، ﺟﺐ ﮐﮧ ﻭﺍﺋﺮﺱ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ
ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺷﺘﮧ ﭼﻮﺑﯿﺲ ﮔﮭﻨﭩﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﻣﺰﯾﺪ 8 ﺍﻓﺮﺍﺩ ﻣﻮﺕ ﮐﮯ ﻣﻨﮧ ﻣﯿﮟ ﭼﻠﮯ ﮔﺌﮯ ۔ ﺍﺱ ﺣﻮﺍﻟﮯ ﺳﮯ ﺗﻔﺼﯿﻼﺕ ﻣﯿﮟ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﺳﻼﻡ ﺁﺑﺎﺩ ﮐﺎﻟﺞ ﻓﺎﺭ ﺑﻮﺍﺋﺰ ﺟﯽ ﺳﮑﺲ ﺗﮭﺮﯼ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﮐﮯ ﻣﺜﺒﺖ ﮐﯿﺴﺰ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺁﺋﮯ ، ﺟﮩﺎﮞ 3 ﺍﺳﺎﺗﺬﮦ ﮐﺎ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﭨﯿﺴﭧ ﻣﺜﺒﺖ ﺁﮔﯿﺎ ، ﮈﺳﭩﺮﮐﭧ ﮨﯿﻠﺘﮫ ﺁﻓﯿﺴﺮ ﻧﮯ ﺗﻌﻠﯿﻤﯽ ﺍﺩﺍﺭﮮ ﮐﻮ ﺳﯿﻞ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﺎ ﻣﺮﺍﺳﻠﮧ ﺟﺎﺭﯼ ﮐﺮﺩﯾﺎ ﮔﯿﺎ ۔
ﮈﺳﭩﺮﮐﭧ ﮨﯿﻠﺘﮫ ﺁﻓﯿﺴﺮ ﻧﮯ ﮐﮩﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺗﻌﻠﯿﻤﯽ ﺍﺩﺍﺭﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺭﯾﻨﮉﻡ ﭨﯿﺴﭩﻨﮓ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ ﮐﯿﺴﺰ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺁﺋﮯ ، 2 ﺳﮯ ﺯﺍﺋﺪ ﮐﯿﺴﺰ ﭘﺮ ﮐﺴﯽ ﺑﮭﯽ ﺗﻌﻠﯿﻤﯽ ﺍﺩﺍﺭﮮ ﮐﻮ ﺳﯿﻞ ﮐﺮﺩﯾﺎ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ ۔ ﺩﻭﺳﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﻋﺎﻟﻤﯽ ﻭﺑﺎ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺷﺘﮧ ﭼﻮﺑﯿﺲ ﮔﮭﻨﭩﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﺰﯾﺪ 8 ﮨﻼﮐﺘﯿﮟ ﮨﻮﮔﺌﯿﮟ ، ﻣﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﮐﯽ ﻣﺠﻤﻮﻋﯽ ﺗﻌﺪﺍﺩ 6
 ﮨﺰﺍﺭ 507 ﮨﻮﮔﺌﯽ ﺭﯼ
ﻧﯿﺸﻨﻞ ﮐﻤﺎﻧﮉ ﺍﯾﻨﮉ ﮐﻨﭩﺮﻭﻝ ﺳﯿﻨﭩﺮ ﮐﯽ ﺟﺎﻧﺐ ﺳﮯ ﺟﺎﺭﯼ ﺍﻋﺪﺍﺩﻭﺷﻤﺎﺭ ﻣﯿﮟ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﭘﭽﮭﻠﮯ ﭼﻮﺑﯿﺲ ﮔﮭﻨﭩﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﻠﮏ ﺑﮭﺮﻣﯿﮟ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﻭﺍﺋﺮﺱ ﮐﮯ ﻣﺰﯾﺪ 553 ﻧﺌﮯ ﮐﯿﺴﺰ ﺭﭘﻮﺭﭦ ﮨﻮﺋﮯ ﮨﯿﮟ ، ﺟﺲ ﺳﮯ ﻣﺮﯾﻀﻮﮞ ﮐﯽ ﻣﺠﻤﻮﻋﯽ ﺗﻌﺪﺍﺩ 3 ﻻﮐﮫ 13 ﮨﺰﺍﺭ 984 ﮨﻮ ﮔﺌﯽ ، ﺟﺐ ﮐﮧ ﻣﻠﮏ ﺑﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﺍﯾﮑﭩﯿﻮ ﮐﯿﺴﺰ ﮐﯽ ﺗﻌﺪﺍﺩ 8 ﮨﺰﺍﺭ 884 ﮨﮯ ، ﮔﺰﺷﺘﮧ 24 ﮔﮭﻨﭩﮯ ﮐﮯ ﺩﻭﺭﺍﻥ 538 ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﻣﺮﯾﺾ ﺻﺤﺖ ﯾﺎﺏ ﺑﮭﯽ ﮨﻮﺋﮯ ، ﺟﺲ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮨﯽ ﺻﺤﺖ ﯾﺎﺏ ﮨﻮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﮐﯽ ﻣﺠﻤﻮﻋﯽ ﺗﻌﺪﺍﺩ 2 ﻻﮐﮫ 98 ﮨﺰﺍﺭ 593 ﮨﻮﭼﮑﯽ ﮨﮯ ۔
ﺗﻔﺼﯿﻼﺕ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﻭﻓﺎﻗﯽ ﺩﺍﺭﺍﻟﺤﮑﻮﻣﺖ ﺍﺳﻼﻡ ﺁﺑﺎﺩ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ
ﮐﯿﺴﺰ ﮐﯽ ﻣﺠﻤﻮﻋﯽ ﺗﻌﺪﺍﺩ 16 ﮨﺰﺍﺭ 713 ﮨﻮ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ ، ﺻﻮﺑﮧ ﭘﻨﺠﺎﺏ
ﻣﯿﮟ 99 ﮨﺰﺍﺭ 665 ، ﺻﻮﺑﮧ ﺳﻨﺪﮪ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﻻﮐﮫ 37 ﮨﺰﺍﺭ 783 ﮐﺮﻭﺭﻭﻧﺎ ﮐﮯ ﻣﺮﯾﺾ ﮨﯿﮟ، ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﺳﺎﺗﮫ ﺻﻮﺑﮧ ﺧﯿﺒﺮﭘﺨﺘﻮﻧﺨﻮﺍ
ﻣﯿﮟ 37 ﮨﺰﺍﺭ 908 ، ﺟﺐ ﮐﮧ ﺻﻮﺑﮧ ﺑﻠﻮﭼﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ 15 ﮨﺰﺍﺭ 323 ﺍﻓﺮﺍﺩ ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ ﻭﺍﺋﺮﺱ ﻣﯿﮟ ﻣﺘﺒﻼ ﮨﯿﮟ ، ﮔﻠﮕﺖ ﺑﻠﺘﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ 3 ﮨﺰﺍﺭ 816 ﺍﻭﺭ ﺁﺯﺍﺩ ﮐﺸﻤﯿﺮ ﻣﯿﮟ 2 ﮨﺰﺍﺭ 776 ﮐﯿﺴﺰ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺁﺋﮯ ، ﮐﻮﺭﻭﻧﺎ
ﻭﺍﺋﺮﺱ ﮐﮯ ﺑﺎﻋﺚ ﭘﻨﺠﺎﺏ ﻣﯿﮟ 2 ﮨﺰﺍﺭ 238 ﺍﻭﺭ ﺳﻨﺪﮪ ﻣﯿﮟ 2 ﮨﺰﺍﺭ 517 ﺍﻣﻮﺍﺕ ﮨﻮ ﭼﮑﯽ ﮨﯿﮟ ﺟﺒﮑﮧ ﺧﯿﺒﺮ ﭘﺨﺘﻮﻧﺨﻮﺍ ﻣﯿﮟ ﺍﻣﻮﺍﺕ ﮐﯽ ﺗﻌﺪﺍﺩ ﺍﯾﮏ ﮨﺰﺍﺭ 260 ، ﺍﺳﻼﻡ ﺁﺑﺎﺩ ﻣﯿﮟ 183 ، ﺑﻠﻮﭼﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ 146 ، ﮔﻠﮕﺖ ﺑﻠﺘﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ 88 ﺍﻭﺭ ﺁﺯﺍﺩ ﮐﺸﻤﯿﺮ ﻣﯿﮟ ﮨﻼﮐﺘﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﻌﺪﺍﺩ    
75

انڈیا میں کورونا وائرس سے اموات زیادہ کیوں ہو رہی ہیں؟

 انڈیا میں کورونا وائرس کی وجہ سے تقریباً ایک لاکھ اموات ہو چکی ہیں۔ انڈیا سے زیادہ اموات صرف امریکہ اور برازیل میں ہوئی ہیں۔

اس حوالے سے انڈیا کے لیے ستمبر کا مہینہ بدترین تھا۔ اوسطً 1100 انڈین شہری یومیہ ہلاک ہوئے۔ علاقائی طور پر حالات بہت مختلف ہیں کیونکہ کچھ ریاستوں میں ہلاکتوں کی شرح بہت زیادہ ہے جسے ماہرین اس بات کی عکاسی سمجھ رہے ہیں کہ وائرس ابھی ملک میں پھیل رہا ہے۔

انڈیا کے بدترین علاقوں کے بارے میں ہم کیا جانتے ہیں اور ان کی وجوہات کیا ہیں؟

مہاراشٹر سرفہرست ہے

مہاراشٹر انڈیا کی سب سے بڑی اور امیر ترین ریاستوں میں سے ایک ہے۔ اور یہاں تصدیق شدہ مریضوں اور ہلاکتوں دونوں ہی کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ریاست میں 13 لاکھ کیسز سامنے آ چکے ہیں اور 36000 افراد اس مرض کی نذر ہو چکے ہیں۔

مہاراشٹر میں یہ وبا جلد ہی پھیل گئی تھی اور اس میں کمی سامنے نہیں آئی۔ ستمبر میں یومیہ ہلاکتوں کی تعداد 300 سے 500 کے درمیان رہی جو کہ دیگر کئی بری طرح متاثرہونے والی ریاستوں سے کہیں زیادہ ہ۔


آج مریخ زمین سے اتنا قریب ہے کہ اسے دیکھا جا سکتا ہے....

  سنہ 2003 میں مریخ زمین سے 34.8 ملین میل کے فاصلے پر آ گیا تھا جو تقریباً 60 ہزار برس میں قریب ترین فاصلہ تھا امریکہ کے ادارے ناسا کے مطابق...